وائٹ ہاؤس
26 فروری، 2022

ہم یورپین کمیشن، فرانس، جرمنی، اٹلی، برطانیہ، کینیڈا اور امریکہ کے رہنما پیوٹن کی منتخب کردہ جنگ اور خودمختار ملک یوکرین اور اس کے لوگوں پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم روس کے حملے کی مزاحمت میں یوکرین کی حکومت اور یوکرین کے لوگوں کی بہادرانہ کوششوں میں ان کا ساتھ دے رہے ہیں۔ روس کی جنگ دوسری عالمی جنگ کے بعد سے رائج بنیادی عالمی قوانین اور اصولوں پر حملہ ہے جبکہ ہم نے ان کے دفاع کا عزم کر رکھا ہے۔ ہم روس سے جواب طلبی کریں گے اور مجموعی طور پر یہ یقینی بنائیں گے کہ یہ جنگ پیوٹن کے لیے تزویراتی ناکامی ثابت ہو۔

گزشتہ ہفتے ہماری سفارتی کوششوں اور اپنی سرحدوں کے دفاع اور یوکرین کی حکومت اور لوگوں کو ان کی جدوجہد میں مدد دینے کے مجموعی کام کے ساتھ ساتھ ہم نے اور دنیا بھر میں ہمارے دیگر اتحادیوں اور شراکت داروں نے روس کے اہم اداروں اور بینکوں سمیت اس جنگ کی منصوبہ بندی کرنے والوں پر سخت اقدامات نافذ کیے جن میں روس کے صدر ولاڈیمیر پیوٹن بھی شامل ہیں۔

اب جبکہ روس کی افواج کئیو اور یوکرین کے دیگر شہروں پر حملے کر رہی ہیں، ہم نے روس کے خلاف تادیبی اقدامات جاری رکھنے کا عزم کر رکھا ہے جو روس کو عالمی مالیاتی نظام اور ہماری معیشتوں سے مزید دور کر دیں گے۔ ہم آنے والے دنوں میں ان اقدامات پر عملدرآمد کریں گے۔

خاص طور پر ہم درج ذیل اقدامات کرنے کا وعدہ کرتے ہیں:

سب سے پہلے ہم یہ یقینی بنانے کا عہد کرتے ہیں کہ روس کے مخصوص بینک مالیاتی اداروں کے پیغام رسانی کے عالمی نظام ‘سوئفٹ’ سے علیحدہ کر دیے جائیں۔ اس طرح ان بینکوں کو عالمی مالیاتی نظام سے منقطع کرنے میں مدد ملے گی اور ان کی بین الاقوامی سطح پر کام کرنے کی اہلیت کو نقصان پہنچے گا۔

دوسری بات یہ کہ ہم پابندیوں پر مشتمل ایسے اقدامات کا عزم رکھتے ہیں جو روس کو کے مرکزی بینک کو سرمایے کے اپنے بین الاقوامی ذخائر کو اس انداز میں ترتیب دینے سے روکیں گے جس سے اسے ہماری پابندیوں کے اثرات کو کمزور کرنے میں مدد ملتی ہو۔

تیسری بات یہ کہ ہم ایسے لوگوں اور اداروں کے خلاف اقدامات کا ارادہ رکھتے ہیں جو یوکرین میں جنگ اور روس کی حکومت کی نقصان دہ سرگرمیوں میں سہولت کار ہیں۔ خاص طور پر ہم گولڈن پاسپورٹ یا شہریت کی فروخت کے عمل کو محدود کریں گے۔ یہ طریقہ روس کی حکومت سے وابستہ دولت مند لوگوں کو ہمارے ممالک کا شہری بننے اور ہمارے مالیاتی نظام تک رسائی حاصل کرنے میں مدد دیتا ہے۔

چوتھی بات یہ کہ ہم آنے والے ہفتے میں اوقیانوس کے آر پار ایک ٹاسک فورس شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جو ہمارے ممالک کے دائرہ کار میں پابندیوں کا سامنا کرنے والے افراد اور اداروں کی نشاندہی اور ان کے اثاثے منجمد کرنے کے اقدامات کے ذریعے یہ یقینی بنائے گی کہ ان کے خلاف ہماری مالیاتی پابندیاں موثر طور سے نافذ کی جا سکیں۔ اس کوشش کے طور پر ہم روس کی حکومت سے روابط رکھنے والے مزید حکام اور اشرافیہ نیز ان کے اہلخانہ اور ان کے مددگاروں پر پابندیوں اور دیگر مالیاتی اور نفاذی اقدامات کا اطلاق کرنے کا عزم رکھتے ہیں تاکہ اپنے دائرہ کار میں ان کے اثاثوں کی نشاندہی کر کے انہیں منجمد کیا جا سکے۔ ہم ناجائز ذرائع سے حاصل کردہ مالی وسائل کی نشاندہی، ان کی نقل و حرکت روکنے اور ان افراد اور اداروں کو دنیا بھر میں اپنے اثاثے چھپانے کی اہلیت سے محروم کرنے کے لیے دوسری حکومتوں کے ساتھ بھی رابطے میں رہیں گے۔

آخری بات یہ کہ ہم غلط اطلاعات کے پھیلاؤ اور ہائبرڈ جنگ کی دیگر اقسام کے خلاف اپنا باہمی تعاون بھی بڑھائیں گے۔

ہم اس تاریک وقت میں یوکرین کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم روس سے یوکرین کے خلاف اس کے حملے پر جواب طلبی کے لیے آج اعلان کردہ اقدامات سے بڑھ کر قدم اٹھانے کے لیے بھی تیار ہیں۔


اصل عبارت پڑھنے کا لنک: https://www.whitehouse.gov/briefing-room/statements-releases/2022/02/26/joint-statement-on-further-restrictive-economic-measures/

یہ ترجمہ ازراہ نوازش فراہم کیا جا رہا ہے اور صرف اصل انگریزی ماخذ کو ہی مستند سمجھا جائے۔

U.S. Department of State

The Lessons of 1989: Freedom and Our Future